حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دنوں، عرب نیوز ویب 21 نے انصار اللہ یمن کے بہادر اور ممتاز کمانڈر احمد علی الحمزی کی شہادت کی خبر دی ہے۔
شہید احمد علی الحمزی کو انصار اللہ یمن اور حزب اللہ لبنان کے درمیان نقطۂ وصل بھی کہا جاتا ہے۔
انصار اللہ یمن کی اعلیٰ سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے الحمزی کی شہادت کے موقع پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ الحمزی ایک مخلص کمانڈر تھے اور آپ کا فضائی طاقت اور ڈرون طیاروں کی اڑان میں بے مثال کردار رہا ہے۔ شہید الحمزی کی یمن کیلئے دی گئیں خدمات کو یاد رکھا جائے گا۔
شہید احمد علی الحمزی یمنی فضائی فوج کے کمانڈروں میں سے ایک تھے جو ایک بم دھماکہ میں زخمی ہوئے تھے تاہم کچھ مہینے علیل رہنے کے بعد جام شہادت نوش کر گئے ہیں۔
شہید الحمزی کا تعلق صوبۂ صعدہ کے الحمزات نامی علاقے سے تھا۔
شہید احمد علی الحمزی علی عبداللہ کی حکومت کے ساتھ ہونے والی متعدد جنگوں میں شریک ہوئے اور انقلابِ یمن کی کامیابی کے بعد یمن کے نظامی زمہ دار رہے اور سعودی اتحادیوں کی یمن پر جارحیت کے آغاز سے وہ میزائلوں کی فوج کے نائب سربراہ منتخب ہوئے تھے۔
انہوں نے اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد یمنی فضائی فوج اور ڈرون طیاروں میں بے شمار کارنامے انجام دیئے۔
شہید الحمزی امریکہ اور عالمی امن کمیٹی کی پابندیوں میں بھی شامل تھے۔
مغربی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ شہید الحمزی ایران کی نظامی یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہیں۔
ان کا شمار یمن کے اندر اور یمن سے باہر پہلے بہادر اور شجاع بیلسٹک میزائل فائر کرنے والے کمانڈروں میں ہوتا ہے۔
شہید احمد علی الحمزی امارات اور سعودی عرب میں مختلف آپریشن کرنے کی وجہ سے عالمی امن کمیٹی کی پابندیوں کی فہرست میں نیز شامل تھے۔
امریکی وزارت خزانہ کے اعلان کے مطابق، امریکہ نے مارچ 2021ء میں الحمزی اور یمنی دریائی فوج کے کمانڈر منصور السعدی پر پابندی عائد کر دی۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ شہید احمد علی الحمزی سمیت انصار اللہ یمن کے کئی کمانڈروں کو اس تنظیم سے رابطے کے جرم میں سعودی عرب نے دہشت گرد بھی قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ انصار اللہ یمن کی بڑھتی ہوئی طاقت کو دیکھ کر غاصب اسرائیل بھی اس تنظیم کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان کے ساتھ فلسطین کی جنگ میں متوقع کردار ادا کرنے پر اپنی تشویش کا مظاہرہ کر چکا ہے۔
یاد رہے کہ یمن کے یہ عظیم کمانڈر، یمنی مظلوم عوام کیلئے عظیم خدمات سرانجام دینے کے بعد ایک بم دھماکہ میں زخمی ہوئے تھے تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے گزشتہ دنوں جام شہادت نوش کر گئے۔